نماز کی وہ قرأت جو آہستہ پڑھنی ہیں وہ کتنی آہستہ پڑھنی ہونی چاہیئے؟ اگر کوئی دوسرا ساتھ کھڑا ہو وہ آواز سن رہا ہو تو کیا ٹھیک ہوگا؟ یا ...

بلند یا آہستہ آواز سے پڑھنے کا معیار آواز کے جوہر کا ظاہر ہونا یا ظاہر نہ ہونا نہیں ہے بلکہ عرف کی نظر میں بلند یا آہستہ پڑھنا معیار ہے اس بنا پر اگر مردوں كی آواز كا جوہر نماز صبح یا مغرب یا عشا پڑھتے وقت ظاہر نہ ہو لیکن عرف اس کو بلند آواز سے پڑھنا شمار کرے تو کافی ہے۔ جس جگہ پر بلند آواز سے نماز پڑھنی چاہیے اگرجان بوجھ کر آہستہ پڑھے یا جس جگہ آہستہ پڑھنا چاہیے جان بوجھ کر بلند آواز سے پڑھے تو احتیاط واجب کی بنا پر اس کی نماز باطل ہے لیکن اگر بھول كر یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے ہو تو نماز صحیح ہے اور اس مقام میں جاہل قاصر اور مقصر میں فرق نہیں ہے اور اس جہت سے بھی فرق نہیں ہے کہ نماز گزار بلند یا آہستہ پڑھنے کے اصل مسئلے کو نہ جانتا ہو، مثلاً نہ جانتا ہو کہ نماز صبح کی حمد اور سورہ کو بلند آواز سے پڑھنا چاہیے۔ یا بلند اور آہستہ پڑھنے کے بعض مسائل سے آگاہی نہ رکھتا ہو مثلاً نہ جانتا ہو کہ بلند آہستہ پڑھنے کا معیار عرف ہے، اور اگر حمد اور سورہ پڑھتے وقت متوجہ ہو کہ غلطی کی ہے ضروری نہیں ہے کہ اس مقدار کو دوبارہ پڑھے اگر چہ احتیاط مستحب ہے کہ دوبارہ پڑھے۔ (توضیح المسائل، آیةاللہ سیستانی-مدظله العالی)