نماز کی نیت کے بارے میں پوچھنا تھا مجھے ایک دوست نے بتایا کہ جماعت کے ساتھ نیت کرنا جاںز نہیں ھے( جیسے چار رکعت نماز پڑھتا ھوں عشا پیچھے پیش نماز کے واجب قربتہ الی اللہ) بس دل میں نیت ھو زبان سے کہنا جاںز نہیں ھے اور کیا فرادی نماز کا بھی یہی حکم ھے یا یہ جماعت کے ساتھ مخصوص ھے؟

یہاں جواز و عدم جواز کی بات نہیں ہے۔ یہاں نیت زبان پر جاری کرنا ضروری نہیں ہے۔ بلکہ اتنا کافی ہے کہ اگر کوئی آپ سے پوچھے کہ کیا کر رہا ہے تو آپ اسی مصروف عمل کا بتا سکے۔ بعبارت دیگر ارادہ کافی ہے۔ ہاں صرف حج میں چونکہ نیت تلبیہ ہے (لبیك اللھم لبیك. . .) تو اس کو زبان پر جاری کرنا چاہئے، لیکن باقی عبادات میں نیت کو زبان پر جاری کرنا یا الفاظ کے ساتھ کہنا ضروری نہیں۔ بلکہ اس عمل کے کرنے کا ارادہ ہو اور وہ عمل انجام دے تو یہی نیت کہلاتی ہے۔