نمازِ اولِ ماہ کس تاریخ تک پڑھی جا سکتی ہے اور اس کے پڑھنے کا طریقہ بتا دیں۔

نمازِ اول ماہ اسلام مہینے کی یکم کو ہی پڑھی جاتی ہے۔ ہر ہجری مہینے کی پہلی تاریخ کو دو رکعت نماز پڑھنا مستحبی نمازوں میں شمار ہوتا ہے، جسے نمازِ اولِ ماہ کہا جاتا ہے جس کے انجام دینے کا طریقہ یہ ہے: اس نماز کی پہلی رکعت میں سورہٴ حمد کے بعد تیس مرتبہ "سورہ توحید" اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد تیس مرتبہ "سورہ قدر" پڑھے اور نماز کے بعد اپنی مالی وسعت کے مطابق صدقہ دے اور اس نماز کو مہینے کی پہلی تاریخ کو دن میں کسی بھی وقت پڑھا جا سکتا ہے۔ پھر اس نماز کے بعد مندرجہ ذیل آیات کا پڑھنا مستحب شمار کیا گیا ہے: "بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحیم وَما مِنْ دابَّةٍ فِی الْاَرْضِ إلّا عَلَی اللّهِ رزْقُها وَیَعْلَمُ مُسْتَقَرَّها وَمُسْتَوْدَعَها کُلٌ فی کِتابٍ مُبینٍ“ ”بسْمِ اللّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحیمِ وَإنْ یَمْسَسْکَ اللّهُ بِضُرٍّ فَلا کاشِفَ لهُ إلّا هُوَ وَإنْ یُردْکَ بخَیْرٍ فَلا رادَّ لِفضْلِه یُصیبُ بِهِ مَنْ یَشاءُمِنْ عِبادِهِ وَهُوَ الغَفورُ الرَّحیمُ“ ”بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحیمِ سَیَجْعَلُ اللّهُ بَعدَ عُسْرٍ یُسْراً مَاشَاءَاللّهُ لَاقُوَّةَ إلَّا بِاللّهِ حَسْبُنا اللّهُ ونِعْمَ الوَکیلُ وَاُفَوِّضُ أمْری إلَی اللّهِ إنَّ اللّهَ بَصیرٌ بالعبادِ لا إلهَ إلّا أنْتَ سُبْحانَکَ إنّی کنْتُ مِنَ الظّالمینَ رَبِّ إنّی لِما أنْزَلْتَ إلَیَّ مِنْ خَیْرٍ فَقیرٌ رَبِّ لا تَذَرْنی فَرْداً وَأنْتَ خَیْرُ الوارِثینَ"