نماز جمعہ کی نیت کس طرح کی جائے؟ فرض سمجھ کر ادا کرے کہ مستحب سمجھ کے پڑھے؟ فرض نماز کی ادائیگی کے وقت جماعت کے دوران پہلی دورکعت میں ماموم قرأت کیسے کرے۔ اور تیسری اور چوتھی رکعتوں میں کیا ذمہ داری ہے ماموم کی؟ ایک نمازی امام کی تیسری رکعت میں جماعت میں شامل ہو جاتا ہے تو اس کی کیا ذمہ داری بنتی ہے؟ کیا وہ خاموش رہے یا حمد و سورہ کی قرأت کرے یا تسبیحات اربعہ پڑھے؟

نماز جمعہ اپنے مجتہد، مقلَّد (جس کی آپ تقلید کرتے ہیں) کے فتویٰ کے مطابق عمل کرے۔ اپ کا مقلَّد واجب سمجھتا ہے اور واجب کا فتویٰ دیتا ہے تو آپ کو واجب کی نیت کرنی ہوگی۔ اور اگر وہ مستحب سمجھتے ہیں تو مستحب کی نیت۔ اس دور کے مجتہدین عموماً واجبِ تخییری سمجھتے ہیں۔ البتہ جمعہ کے شرائط مکمل ہوں تو۔ پہلی اور دوسری رکعت میں نماز باجماعت میں حمد اور سورہ پڑھنا امام کی ذمہ داری ہے۔ اور تیسری اور چوتھی رکعت میں تسبیحات اربعہ پڑھنا یا صرف سورہ حمد پڑھنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ یعنی امام اور مامومین سب پر فرض ہے۔ ہاں پہلی دونوں رکعتوں میں جب امام حمد و سورہ کی قرأت کر رہا ہو تو کی ذمہ داری ہے وہ غور سے سنتے رہیں۔ لیکن اگر امام کی قرأت سنائی نہیں دے رہی تو وہ کوئی نہ کوئی ذکر خاموشی سے پڑھتے رہے۔ ایک بندہ امام کی تیسری رکعت میں جماعت میں شریک ہو جاتا ہے تو وہ چوتھی رکعت میں حمد اور سورہ قرأت کرے جس وقت امام تسبیحات اربعہ پڑھ رہا ہوتا ہے۔