میرا سوال یہ ہے آغا جان، کہ ہم اہل تشیع اشیاء پہ زکواۃ دیتے ہیں مثلاً گندم، کھجور وغیرہ جبکہ اہل سنت برادران کے بارے میں میرے علم کے مطابق وہ پیسے اور رقم پر زکواۃ دیتے ہیں۔ ہمارا ان سے فرق کے بارے میں وضاحت فرمادیں۔ شکریہ

قرآن مجید میں الله تعالیٰ ج کا ارشاد پاک ہے: ”أَطِیعُوا اللهَ وَأَطِیعُوا الرَّسُولَ وَأُولِی الأَمرِ مِنکُم“ ہمارا مکتب اور مذہب اہل بیت علیہم السلام کا مذہب اور مکتب ہے۔ یہ ہم اپنی طرف سے فلاں فلاں چیزوں پر زکواۃ واجب ہے کا حکم نہیں کر سکتے۔ بلکہ ہمارا سارااحکام احادیث کی روشنی میں واضح ہے۔ ہمارا عقیدہ ہے کہ احکامِ شریعت کو الله تعالیٰ ج نے ہمارے نبی اکرمؐ پر نازل فرمایا اور نبی اکرمؐ نے جن احکامِ شریعت پر عمل کیا یا حکم دیا وہ ہم تک ائمۃ علیہم السلام نے پہنچایا یعنی احادیثِ معصومین علیہم السلام کے ذریعے پہنچا۔ انہیں احادیث اور روایات کی روشنی میں مجتہدینِ عظام نے مسائل شرعیہ کی کتابوں میں ان چیزیں کا تذکرہ کیا ہے۔ البتہ کاروباری رقوم پر بھی آیۃ الله العظمیٰ سیستانی مد ظلہ العالی کے فتویٰ کے مطابق احتیاط واجب کی بناء پر زکواۃ واجب ہے۔ لیکن تنخواہ دار ملازمین وغیرہ کے لئے مسائل شرعیہ کی کتابوں میں مذکر چیزوں پر ہی زکواۃ واجب ہے۔ کیونکہ احادیث و روایات کی روشنی میں یہی چیزیں مذکور ہیں۔