ایک بندہ بہت بیمار ہے،۔ جس کو روزے کے دوران اس کی طبیعت خراب ہو جاتی ہے، سر میں شدید درد شروع ہو جاتا ہے۔ تو کیا اس کو روزہ رکھنا چاہیئے یا وہ دوائیاں لے۔ یا اگر دوائیوں سے بھی کوئی فرق نہ پڑتا ہو اس کو تو کیا حکم ہے۔

سر درد ہو یا کوئی اور بیماری، انسان خود جانتا ہے یا متدین اور مستند ڈاکٹر بتا سکتا ہے کہ اس بیماری کے دوران روزہ رکھنا اس کےلئے ضرر کا باعث ہے۔ ایسی صورت میں روزہ کھولنا ضروری ہے۔ لیکن اگر تھوڑی بہت تکلیف ہے روزہ اس کےلئے نقصاندہ یا ضرر کا باعث نہیں ہے تو اس طرح کے ہلکے بخار اور چھوٹی موٹی بیماریوں کےلئے روزہ کھولنا جائز نہیں ہے۔ ایک بات زہن نشین کر لے کہ روزہ کھولنا واجب ہوتا ہے یا حرام، اس میں جائز کا پہلو نہیں ہے کہ روزہ رکھنا چاہے تو رکھے اور اگر نہ رکھنا چاہے تو بھی جائز، ایسا نہیں ہے۔ اگر روزہ اس کے لئے قابلِ برداشت ہے تو روزہ کھولنا حرام ہے۔ اور اگر قابلِ برداشت نہیں ہے تو روزہ کھولنا واجب ہے۔