یہ سوال بہت سے لوگ کرتے ھی دن میں جب بھی قرآن پاک کی تلاوت کی جا رہی ھو تو جب دن کے بارہ بجتے ھیں تو سب کہتے ھیں کہ اب زوال کا وقت ھیں پندرہ بیس منٹ کے لیے ابھی پڑھنا بند کر دو اس کے بعد شروع کرنا ھیں کیا اپنے رب کی عبادت میں بھی کوئی وقت زوال کا ھیں؟

زوال کا وقت ہونے کے ساتھ ہی نماز ظہر کا وقت شروع ہو جاتا ہے۔ اور نماز کا اولِ وقت میں پڑھنا زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اس لئے نماز کا وقت شروع ہوتے ہی دوسرا ہم جو بھی کام کر رہے ہیں اسے توقف کرتے ہیں، روک لیتے ہیں اور نماز کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں۔ اور یہی حکم الٰہی ہے۔ کیونکہ نماز کےلئے الله تعالیٰ ج کی جانب سے وقت معین ہے۔ جبکہ باقی کاموں کےلئے نماز کی طرح معین وقت نہیں ہے۔ دوسرے کام چاہے عبادات میں سے کوئی عبادت ہو جیسے تلاوتِ قرآن مجید، مجالس و محافل وغیرہ یا انسان کا ذاتی کوئی کام، جب نماز کا وقت داخل ہوتا ہے تو سارے کام چھوڑ کر نماز کی طرف جانے کا حکم ہے۔