نکاح متعہ کیا ہوتی ہے؟ اور اس کے شرائط کیا ہیں؟

عقد یا نکاح کی دو قسمیں ہیں؛ ۱۔ عقدِ دائمی، یعنی جس میں ازدواج کی مدت معین نہ ہواوروہ ہمیشہ کے لئے ہو۔ ۲۔ عقدِ غیرِ دائمی(متعہ یا عقد انقطاعی بھی کہا جاتا ہے) : یعنی جس میں ازدواج کی مدت معین ہومثلاً عورت کے ساتھ ایک گھنٹے یاایک دن یاایک مہینے یاایک سال یااس سے زیادہ مدت کے لئے عقدکیاجائے لیکن اس عقد کی مدت عورت اورمرد کی عام عمرسے زیادہ نہیں ہونی چاہئے کیونکہ اس صورت میں عقد باطل ہوجائے گا۔ بعض احکام دونوں کے ایک جیسے ہیں: مثلاً دونوں میں صیغۂ نکاح پڑھا جاتا ہے۔ حقِ مہر ہوتا ہے۔ خاتون شوہر دار نہ ہو۔ یا عدّہ (عدۂ طلاق یا وفات) میں نہ ہو، تبھی اس (خاتون) کے ساتھ نکاح کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ آپس میں کچھ فرق بھی ہے: عقد متعہ میں مدت معین ہوتی ہے۔ مثلاً ایک مہینہ، ایک سال یا پانچ سال وغیرہ۔۔۔ لیکن عقد دائمی میں مدت معین نہیں ہوتی۔ اور دائمی میں طلاق ہوتی ہے۔ اور طلاق کے وقت گواہ کا موجود ہونا ضروری ہے۔ جبکہ یہاں متعہ میں طلاق نہیں ہے۔ بلکہ یا تو مدت جو نکاح کے وقت معین کر دی تھی وہ گذر جائے یا مدت ختم ہونے سے پہلے ایک دوسرے سے جدا ہونا چاہے تو بقیہ مدت معاف کرے۔ اور مدت بخشتے ہوئے صیغہ طلاق جاری کرنا یا اس وقت گواہ کا موجود ہونا ضروری نہیں۔ بس صرف زبان سے بتا دے کہ بقیہ مثلا ایک مہینہ کی مدت میں نے تمہیں بخش دی۔ ایسا کرنے سے دونوں جدا ہو جاتے ہیں۔ مدت معاف کرنے کے بعد دو دفعہ حیض آنے یا 45 دن کے دوران دوبارہ نکاح پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتے ہیں۔ اس میں رجوع نہیں کیا جاسکتا، جیسے نکاح دائمی کے طلاق کے بعد عدۂ طلاق کے دوران مرد رجوع کر سکتا ہے اور بغیر نکاح کے دوبارہ اس عورت کو اپنی زوجیت میں لے سکتے ہیں۔