اگر والدین اپنی بیٹی کا کسی لڑکے کے ساتھ رشتہ کرانا چاہتے ہیں لیکن لڑکی اس رشتے سے راضی نہیں ہے۔ تو کیا ماں باپ کو زبردستی کرنے کا حق ہے؟ اور لڑکی کو ایسی صورت میں بھی ماں باپ کی بات ماننی چاہیئے؟

بعض حالات ایسی ہوتی ہیں کہ لڑکی اسے زیادہ پسند نہیں کرتی، اور وہ لڑکا ایمان، اخلاق اور کردار کا اچھا ہو تو اسے چاہیئے کہ ماں باپ کی بات پر غور کرے، سمجھنے کی کوشش کرے، ان سے مشورے کرے۔ لیکن اگر مکمل طور پر وہ اس رشتے سے خوش نہیں ہے تو بعد میں (شادی کے بعد) مشکلات و پریشانیوں کا سامنا کرنے سے بہتر ہے کہ پہلے سے ہی وہ رشتہ نہ کرے۔ البتہ ماں باپ کو زبردستی کے ساتھ، ہاتھ پاؤں باندھ کر کسی کے ساتھ رشتہ کرانے کی شریعت کی طرف سے اجازت نہیں ہے۔