مولانا صاحب، میرا سوال ہے کہ خودکُشی حرام ہے لیکن لوگ کرتے ہیں۔ اور الله تعالیٰ ج نے فرمایا ہے کہ موت کا دن میں نے مقرّر کر دیا ہے۔ تو جب ہر بندے کی موت اللہ نے لکھی ہے کہ کیسے ہونی ہے تو خودکُشی کرنے والے کی موت بھی اللہ نے لکھی ہوئی تھی، تبھی وہ خود کشی کے ذریعے مر گیا۔ یہ سوال بہت پریشان کرتا ہے۔ مہربانی کر کے آپ مجھے سمجھا دیں۔

موت کی دو قسمیں ہیں: 1۔ موتِ حتمی، یعنی ہر انسان نے دنیا میں آنے کے بعد مرنا ہے۔ لوحِ محفوظ پر لکھا ہوا ہے کہ اگر خود کُشی، یا ظلم و زیادتی وغیرہ نہ ہو تو اس بندے کی موت مثلاً 80 یا 90 سال کو ہوگی۔ 2۔ اور لوحِ محفوظ میں یہ بھی لکھا ہوتا ہے کہ اگر یہ بندہ خود کُشی کرتا ہے تو اس 90 سال کی بجائے 50 یا 60 سال کی عمر میں بھی مر سکتا ہے۔