اگر ایک خاتون کے 3 بچے آپریشن سے ہو چکے ہوں اور پھر وہ حاملہ ہو جائے اور ماہر ڈکٹر کی رائے کے مطابق وہ حمل اسکی صحت کیلئے ناقابل برداشت اور حرج کا باعث ہو تو کیا روح داخل ہونے سے پہلے اسقاط کروا سکتے ہیں؟ اور یہ بھی بتا دیجئے گا کہ اسقاط حمل پر جو کفارہ / دیت ہے اس کی کیا تفصیل ہے؟

چونکہ ماہرین کے رائے کے مطابق ماں کی جان کو خطرہ ہے، اور جو اسقاط کیا جا رہا ہے اس میں آپ کے سوال کے مطابق جان داخل نہیں ہوئی، تو اسقاط کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن مجتہدین کے فتاوی کے مطابق جو کفارہ فقہ کی کتابوں میں درج ہے، دینا ہوگا۔ عرصہ گزرنے کے ساتھ ساتھ دیت کی مقدار بھی بڑھتا ہے۔ جیسے پہلے بیس دن کےلئے ایک مقدار ہے، اگر چالیس دن گزر گئے ہیں تو اس کے لئے الگ مقدار ذکر ہے۔۔۔۔