اگر کسی شیعہ لڑکی کی شادی اہلسنت لڑکے کے ساتھ ہو جائے۔ پھر وہ اس کو تمام شرائط کے ساتھ پیپر پہ لکھوا کے طلاق بھجوا دے تو کیا اس شیعہ لڑکی کےلئے یہی طلاق کافی ہوگی یا اپنے فقہ کے مطابق طلاق کا صیغہ جاری کروانی پڑے گی؟ اور اس کی عدتِ طلاق کب سے شروع ہوگی؟ (شوہر کی طرف سے طلاق نامہ ملنے سے یا اپنے فقہ کے ذریعے طلاق جاری ہونے کے بعد سے؟)
اہلسنت کے ہاں جو طلاق صحیح ہے اس کے مطابق طلاق دی گئی ہے تو وہی طلاق لاگو ہوگی۔ اور اسی وقت سے اس کی عدّت بھی شروع ہوتی ہے۔ اس کے بعد شیعہ لڑکی کو اپنے مسلک کے مطابق دوبارہ طلاق لینے کی ضرورت نہیں ہے۔