اگلے ماہ کے شروع میں ہمارے گھر شادی ہو رہی ہے۔ لڑکی والے شہر سے باہر کسی جگہ سے آرہے ہیں۔ تو سوال یہ ہے کہ کیا ایک ہی مولانا سے دونوں کی نیابت و وکالت میں نکاح پڑھوا سکتے ہیں یا دونوں کو الگ الگ (لڑکی کی طرف سے الگ مولانا اور لڑکے کی طرف سے الگ) بُلوانے پڑیں گے؟ مہربانی فرما کر جلدی اس مسئلے کا جواب دیجئے۔
عقد نکاح کے دوران اگر دو الگ الگ وکیل ہوں تو بہتر ہے۔ لیکن ایک مولانا دونوں (لڑکے اور لڑکی دونوں) کی جانب سے وکیل بن سکتا ہے۔ اور دونوں کا وکیل بن کے نکاح پڑھ سکتے ہیں۔