ایک بنک کے پاس سونا گروی رکھیں تو 70 ہزار روپے دہتا ہے اور جب سال بعد واپس کریں گے تو سونا واپس کردے گا اور چند ہزار روپے اضافی لے گا ٹیکسز وغیرہ کے نام پر۔ کیا یہ جائز ہے۔

جو رقم بینک نے آپ کو قرض کے عنوان سے دی ہے، اس رقم کو آپ قرضے کی نیت سے نہ لیں۔ کیونکہ کہ قرض میں اضافی رقم ادا کرنے سے رباء(سود) لازم آتا ہے، لیکن اگر جو رقم آپ نے بینک سے لی ہے اسے قرض کی نیت سے نہ لیں تو بعد میں ادائیگی کے وقت جو رقم آپ بینک کو اضافی ادا کریں گے وہ گویا گورنمنٹ ٹیکسز جیسے ہوگی۔ اس طرح ایسی رقم ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔