بعض طلاب کسی ایک شہر میں ایک مدت تک مقیم ہیں، اور اس دوران وہ اس شہر میں پورا ہفتہ نہیں رہتے، بلکہ وہ ہر ہفتے میں تین دن اسی شہر میں رہتے ہیں اور چار دن دوسرے شہر میں۔ اور یہی طریقہ اس پوری مدت میں ان کا معمول بنا ہوا ہے۔ تو ان دونوں شہروں میں قصر و تمام کے لحاظ سے ان طلاب کے نماز و روزے کا کیا حکم ہے؟
اگر ان کا یہی معمول چار سال سے ہے تو وہ شہر ان کا وطن شمار ہوگا۔ اور وہ نماز و روزے تمام پڑھیں گے۔ اور یہی حکم دوسرے شہر کی بنسبت بھی ہے۔