اگر ایک انسان نے اپنی بیوی کو ۲۰۱۴ میں طلاق دی ہے، پہلے کورت کے زریعے طلاق ہوئی تھی، پھر اس شخص نے اس طلاق کی اجازت دے دی تھی۔ اس طلاق کے بعد وہ شخص مسقط چلا گیا تھا۔ وہاں کچھ عرصہ وہ رہا ہے اور اس کا اپنی بیوی (مطلقہ) کے ساتھ رابطہ بھی تھا۔ ابھی وہ واپس آرہا ہے تو وہ چاہتا ہے کہ دوبارہ وہ نکاح کر لے۔ کیا یہ ممکن ہے؟ رہنمائی فرمائیے گا۔

اگر اس شخص نے کورٹ والی طلاق کو اجازت دے دی ہے تو وہ طلاق شمار نہیں ہوگا۔ اور اب بھی وہ دونوں میاں بیوی ہے۔ بغیر نکاح (جدید) کے میاں بیوی کی حیثیت سے رہ سکتے ہیں۔ لیکن اگر شرعی طریقے سے صیغہ طلاق جاری کیا ہو تو اس صورت میں (اگر تین دفعہ طلاق ہو چکی ہوں تو بغیر محلِل کے نکاح نہیں کیا جا سکتا، اور اگر یہ طلاق تین دفعہ طلاق نہیں بلکہ ایک یا دو طلاق ہے تو) دوبارہ نکاح کر کے زوجیت کا رشتہ دوبارہ قائم کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ نکاح کر سکتے ہیں۔