قضا نمازوں کا طریقہ کار کیا ہے؟ مثلاً کوئی وقت خاص معین ہے یا نہیں؟ اگر انسان ایک دن کی یا دو دن کی قضا نمازیں ایک دن میں پڑھنا چاہے تو کیا اقامت ہر نماز سے پہلے پڑھے یا ایک ہی اقامت کافی ہے؟ اس کے علاوہ ترتیب کے بارے میں بتائیے گا کہ کیا ظہر سے شروع کر کے فجر پہ ایک دن کی قضا نماز کا اختتام کریں گے یا فجر سے شروع کر کے عشا تک نماز پنجگانہ مکمل کرے . . . . .؟

آپ اگر قضا نماز پڑھنا چاہے تو آپ کی مرضی ہے کہ آپ صبح سے شروع کرے یا ظہر سے، البتہ قرآن مجید میں ظہر سے شروع کرنے کے بارے میں آیت مجیدہ ہے: "اَقِمِ الصَّلٰوۃَ لِدُلُوۡکِ الشَّمۡسِ اِلٰی غَسَقِ الَّیۡلِ وَ قُرۡاٰنَ الۡفَجۡرِ اِنَّ قُرۡاٰنَ الۡفَجۡرِ کَانَ مَشۡہُوۡدًا" یعنی: "زوال آفتاب سے لے کر رات کے اندھیرے تک (ظہر، عصر، مغرب و عشاء کی) نماز قائم کرو اور فجر کی نماز بھی کیونکہ فجر کی نماز (ملائکہ کے) حضور کا وقت ہے۔" (سورہ بنی اسرائیل/۷۸) لیکن انسان کےلئے اختیار ہے کہ وہ فجر سے یا ظہر سے یا مغرب سے شروع کرے اور اس سے پہلے والی نماز پر دن کی نمازوں کا اختتام کرے۔ ایک بات اور کہ ظہر و عصر دونوں میں ترتیب ضروری ہے یعنی ظہر کو کسی بھی صورت پہلے پھر عصر۔ اسی طرح مغرب و عشا میں بھی ترتیب کا خیال رکھنا چاہیئے۔