ہمارا نکاح بغیر کسی زبردستی کے ہوا ہے اور چار مہینے ساتھ رہنے کے بعد ایسا بولنا کہ میں اس وقت تیار نہیں تھا زہنی طور پر تو تم میری بیوی نہیں اور کچھ دن بعد یہ کہنا کہ تم آزاد ہو تو کیا یہ طلاق ہوگئی؟

یہ بالکل غلط بات اور نامناسب رویہ ہے کہ نکاح ہوئے ایک عرصہ گزرنے کے بعد کہے کہ نکاح کے وقت میں راضی نہیں تھا۔ اور ایسا کرنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔ طلاق درست ہونے کے لیے خاص شرعی طریقہ ہے جو مجتہدین کے رسالاتِ عملیہ میں تفصیل سے درج ہے۔ وہاں رجوع کر سکتے ہیں۔ اس میں جو اہم بات یہ ہے کہ دو عادل گواہوں کے سامنے طلاق کا صیغہ عربی زبان میں شرعی طریقہ کے مطابق جاری ہونا چاہیے۔ سوال میں مذکور باتوں سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔