مہربانی فرما کر یہ بتا دیجیے کہ ایسی بیوہ عورت جس کے گھر کے خرچ کوئی اور برداشت کر رہا ہو تو کیا اس پہ اس کا اپنا یا بچوں کا فطرہ دینا واجب ہوگا؟

جو کوئی فقیر ہو اس پر زکوٰۃ فطرہ دینا واجب نہیں ہے اس بنا پر جس شخص کے پاس اپنے اور اپنے گھر کے افراد (جن کی کفالت کا وہ ذمہ دار ہے) کے لیے سال بھر کا خرچ نہ ہو اور کوئی روزگار بھی نہ ہو جس کے ذریعے وہ اپنے اہل و عیال کے سال بھر کا خرچ پورا کر سکے تو اس پر فطرہ دینا واجب نہیں ہے۔ فقیر پر زکوٰۃ فطرہ دینا واجب تو نہیں ہے لیکن مستحب ہے کہ فطرہ دے اور اگر ان کے پاس صرف تین کلو گندم اور اس جیسی کوئی چیز ہو اور اس کے گھر میں کھانے والے افراد بھی ہوں، مثلاً اس کے اہل وعیال بھی ہوں۔ اور وہ ان کا فطرہ بھی دینا چاہتا ہو تو وہ ایسا کر سکتا ہے کہ فطرہ کی نیت سے ایک صاع اپنے اہل و عیال میں سے کسی ایک کو دے اور وہ بھی اسی نیت سے دوسرے کو دے اور اسی طرح دیتا رہے یہاں تک آخری شخص تک پہونچے اور بہتر ہے جو چیز آخری فرد کو ملے وہ فطرہ کے قصد سے کسی ایسے شخص کو دے جو ان لوگوں میں سے نہ ہو۔