اگر کسی خاتون کو سکالرشپ پہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے باہر کےممالک جانا ہو اور کاغذی کاروائی میں کسی بندے کو اپنا شوہر نامزد کرنا ضروری ہو تو کیا وہ کسی کو شادی کے غرض سے نہیں بلکہ صرف ویزہ وغیرہ جیسے کاغذی کاروائی میں کسی کو اپنا شوہر نامزد کرنا اور اس کا نام اپنے شوہر کے طور پرلکھ دینا، کیا حکم ہے؟ اگر وہ خاتون پہلے شادی شدہ ہو تو کیا حکم ہے اور اگر وہ کسی کے ساتھ نکاح میں نہ ہو تو کیا حکم ہے؟

اگر پہلے سے شادی شدہ ہو تو پھر اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے وہ اپنے شوہر کا نام لکھوا دیں۔ لیکن اگر شادی شدہ نہیں ہے تو وہ کسی کا نام اپنے شوہر کے نام کے خانے میں لکھنا صرف کاغذی کاروائی کے لیے، شاید کوئی حرج نہ ہو، اور کسی بھی صورت میں نہ وہ آپس میں محرم بنتے ہیں اور نہ دیگر معاملات۔ کیونکہ وہ واقعاً شوہر نہیں ہے۔