سوال میرا دو سوال ہے میر اپہلا سوال یہ ہے کہ اکثر مریض سیراب وغیرہ کو نہیں پیتاہے کہ اس میں الکحل ہے کہ کر جہاں تک میرے علم میں ہے دوائی میں جو الکحل مکس ہوتا اس سے عام حالت میں جو نشہ وغیرہ ہوجاتا ہے وہ نہیں ہوتاہے تو کیا یہ استعمال کرسکتاہے یا کسی دوائی میں اتنی مقدار میں الکحل پایاجاتاہو جو انسان کے عقل کےاندر فطور پیدا نہیں کرتاہے تو کیا ا سکااستعمال جائز ہے ؟ اور میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ کہتے ہیں کہ ماں باپ کو اف تک نہ کہو لیکن ابھی میں باہر ملک جارہاہوں لیکن میری ماں اس پر راضی نہیں ہے تو کیا یہ ماں باپ کی نافرمانی کے زمرے میں آتاہے کیا ؟

جواب پہلے الکحل کسی چیز سے بنتی ہے یہ دیکھنا ہوگا پھر اس بعد اگر وہ اس دوائی میں مکس ہونےکی وجہ سے ختم ہوتاہے اور صرف نام کا رہتاہے کام کا نہیں تو کوئی حرج نہیں ہے ۔اوردوسرے سوال کا جواب گر آپ کا سفر کرنا نہایت ضروری ہو آپ کی جان یامال کی حفاظت کے لیے تو کسی سے پوچھے بغیر آپ جاسکتاہے لیکن اگر ایسا نہ ہو تو آپ کو ان سے اجازت لےکر ہی جانا ہوگا ۔