سوال بعض لوگ یہ اعتراض کرتے ہے کہ یہ کسیے ہوسکتاہے کہ علی جیسا بہادر ادمی گھر میں ہو اور عمر اس گھر پر حملہ کرے کیا ان کو یہ خوف نہیں ہوا کہ علیؑ کو جلا آگیا تو کیا ہوگا تو یہ لوگ کہتے کہ کہ اس طرح کی بات کرنا علی ؑ کی توہیں ہے تو اس کی وضاحت کرے کیا جواب ہوسکتاہے اس کا ؟

جواب یہ بات مسلم ہے کہ حضرت علی ؑ نے شجاع تھے نہ صرف امام علیؑ بلکہ تمام ائمہ شجاعت ،سخاوت ۔او رتمام کمالات میں فرد اکمل اور اتم ہوتاہے اورتھا امام کہتے ہی اس کو ہے جو ان اوصآف سے متصف ہو لیکن مولا امام علیؑ نے پیغمبر کی وصیت پر عمل کرتے ہوئے دین کو بچانا تھا اس کےلیے اگر بھی تلوار نکلاتے تو مولا کے ساتھ جو چند اصحاب تھے وہ بھی شہید ہوجاتے اور امام حسن ؑ اور امام حسین ؑجو ابھی چھوٹے تھے وہ بھی شہید ہوجاتے اور نسل امام ہی ختم ہوجاتے اور اس وقت مدینہ میں دو ہی گروہ تھے ایک امام کو ماننے ولاے اور دوسرا امام کا دشمن تو اگر امام بھی جنگ کرتے تو وہ بھی کچھ مرتے اور امام کے جو چند اصحاب تھے سلمان ،ابوز،مقداد وغیرہ وہ بھی شہید ہوتا تھا اور سارے مسلمان ختم ہوجاتے اس طرف کے لوگوں کو امام ختم کرتے اور امام کے ماننے والوں کو وہ لوگ ختم کرتے تو اسلام ہی ختم ہوتا تو مولا ہی کس کا امام ہوتا امام کا کام دین کو بچانااور دین کی حفاظت کرنا ہے جب دین ہی نہین بچا فرض کرے کچھ مدت بعد امام بھی شہید ہوجائے تو اسلام ہی ختم ہوتا اس وجہ سے امام نے خیبر و خندق کی طرح تلوار نہیں نکالا بلکہ صبر کیا اور دین کو بچایا