سوال میں نے سنا ہے جو بچہ نو سال پورا ہونے سے پہلے فوت ہوجائے تو کیا وہ قبر میں اپنے ماں کےلیے بخشش کا سبب بنے گا جب ماں کی وفات ہوجائے تو ؟

جواب صرف ماں کےلیے نہیں بلکہ والدیں کےلیے بخشش کا سبب بنے گا جو بچہ یابچی بالغ ہونےسے پہلے وفات پائے تو چونکہ اس پر کوئی گناہ نہیں ہوتاہے کیونکہ اس پر کوئی احکام ہی لاگو نہیں ہوا ہے اس وجہ سے اس پر کوئی گناہ نہیں ہے اور وہ بچہ جنت میں جائے گا روایت میں ہے جب ان بچوں کو جنت میں داخل کرے گا تو یہ جنت میں داخل نہیں ہونگے اور جب ان سے پوچھا جائےگا کیوں نہیں جاتے ہو تو ان کی طرف سے جواب ملے گا جب تک ہمارے ماں ،باب کو جنت میں داخل نہ کرے ہم جنت میں نہیں جائےگا جب یہ ضد کریں گے تو اللہ کہتے ہے کہ ان کے ماں باب کو بھی محشرکی میدان سے لاو اور ان کو بھی ساتھ جنت میں بیجھ دو یہ میری رحمت ہے تم پر اگر ہم لوگوں کی طرح ہوتی تو کہتے کہ تم نہ جاو میرا کیا جائےگا لیکن اللہ ایسا نہیں کہتے بلکہ ان کے ماں ۔باب کو بھی جنت میں داخل کرتے ہیں اور بچوں کو جنت کے دووازے پر رکنے نہیں دیتاہے کیونکہ بچے تو سب سے پہلے جنت میں جائیں گے ان پر کوئی حساب کتاب بھی نہیں ہے تو میدان محشر سے لاکر ان کے والدین کو بھی ساتھ جنت میں داخل کرتاہے یعنی قبر میں نہیں بلکہ روز قیامت اور محشر کے دن یہ بچے اپنے والددن کےلیے بخشش کا سبب بنتاہے