کیا دس محرم کو تسبیح کا سرخ ہونا جیسا کہ حدیث میں بھی ذکر ہے ضروری ہے ؟ کہ جس دن ہو وہی دن دسویں ہوتا ہے ! کیونکہ ہمارے یہاں دن کے سلسلے میں اختلاف ہے کہ دس محرم کچھ سعودی کے مطابق مناتے ہے کچھ علماء جو سعودیہ میں رہتے ہے ان کے مطابق۔ کیونکہ ان علماء کا کہنا ہے کہ سعودی جان بوجھ کر تاریخ آگے پیچھے کرتے ہے ماہرین تاریخ کو ان کی مجبوراً بات ماننی پڑتی ہے اس سلسلے میں اختلاف ہوتا ہے تو دس محرم کو جب تسبیح سرخ ہو تو کہتے ہے یہی دس محرم ہے۔ سعودی کے مطابق ماننے والے تو کیا یہ لازمی ہے جس دن سرخ ہو وہی دن ہوتا ہے ؟ جبکہ سعودی اور کربلا کا افق بہت ملتا ہے تو وہ سعودی جان بوجھ کر کربلا سے پہلے مناتے ہے اس طرح عوام کو دھوکا دیتے ہے ؟

ایام حج تو سارے مسلمانوں کا ہے، وہاں کوئی شیعہ سنی کا مسئلہ الگ نہیں ہے۔ سارے انہی ایام میں حج کے اعمال بجا لاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اسلامی رسومات جیسے ایامِ حج، مجالس و محافل وغیرہ جس ملک میں آپ رہتے ہیں اس ملک کی تقویم کے مطابق، اس ملک کی تاریخ کے مطابق انجام دیں۔ مثلاً اگر کسی امام کی شہادت کی مجلس گھر میں برپا کرنا چاہتے ہیں جس ملک میں آپ رہتے ہیں اس ملک کی جنتری کی تاریخ کے مطابق مجلس برپا کریں گے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کیونکہ امام حسین علیہ السلام کے ساتھ اظہارِ محبت کرنا مقصد ہوتا ہے۔ چاہے شہادت سے ایک دن پہلے یا بعد میں ہی منعقد ہی کیوں نہ ہو جائے، ثواب اور اجر آپ کو مل جائے گا۔ البتہ اس سے آپ کو اندازہ ہو جاتا ہے کہ جس دن تسبیح سرخ ہو جائے تو اس دن یا وہ وقت امام علیہ السلام کی شہادت کا دن یا وقت ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ دوسرے کسی دن میں آپ مجلس منعقد کرتے ہیں تو اس کا ثواب نہ ہو۔