اگر کسی خاتون کی ماہانہ ایام سات دن کی عادت ہو۔ لیکن پہلی مرتبہ اسے دس سے زیادہ دن آ رہے ہیں تو اس کا فریضہ کیا ہو گا؟ کیا وہ استحاضہ کے احکام پر عمل کرے گی؟

اگر کسی خاتون کی ایام حیض کی عادت ہمیشہ سات دن پر مشتمل ہو لیکن کسی ایک مہینے میں سات دن سے زیادہ آئے تو اگر سات دن سے تجاوز کر کے دس یا دس دن سے کم پر بند ہو جائے تو وہ پورا حیض کے حکم میں آتا ہے۔ لیکن اگر دس دن سے بھی گزر جائے تو صرف وہی سات دن حیض کا حکم رکھتاہے اس کے علاوہ جتنے بھی دن خون آتا رہا ہو ان دنوں کو استحاضہ شمار کرے اور استحاضہ کے (قلیلہ، متوسطہ اور کثیرہ) کے حکم پر عمل کرنا ہوگا۔