میرا شوہر اہل سنت فقہ سے تعلق رکھتے ہیں اور میں اہل بیت علیہم السلام کی حبدار ہوں۔ میں عمرہ کرنے جا رہی ہوں تو عمرہ کے اعمال اپنا الگ حساب کتاب ہے یا اس طرح ہے جس طرح وہ (میرے شوہر کے فقہ والے) جس طرح عمرہ بجا لاتے ہیں؟ مجھے بتا دیجیے گا۔ شکریہ

عمرے کے اعمال مختصراً یہ ہے؛ سب سے پہلے میقات میں سے کسی ایک میقات سے، جہاں سے سارے مسلمان حج یا عمرہ کے وقت احرام باندھتے ہیں، آپ احراب باندھ لے۔ (خواتین الگ سے سفید کپڑا احرام کے لیے تیار کر لیں تو اچھی بات ہے، ورنہ کسی بھی لباس میں یا جو لباس پہنا ہوا ہے اسی میں احرام باندھ سکتے ہیں۔ جبکہ مردوں کے لیے مخصوص دوکپڑے پہننا ضروری ہے۔) پھر نیت کرنا کہ مثلاً؛ ”میں عمرہ مفردہ کے لیے احرام باندھتی/باندھتا ہوں قربۃً الی اللہ“، اس کے بعد تلبیہ پڑھنا؛ ”لَبیك اللھم لبیك، لبيك لا شَرِيك لك۔۔۔۔۔“ یہ تین کام کرنے کے بعد احرام کے احکام اس پرلاگو ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد جب مسجد الحرام میں پہنچیں تو سب سے پہلے حجر اسود سے طواف شروع کریں گے۔ طواف کے سات چکر کاٹنے کے بعد مقام ابراھیم (علیہ السلام) کے پیچھے جا کر دو رکعت نماز بجا لائیں۔ اس کے بعد آداب میں سے ہے کہ تھوڑا آبِ زمزم پی لیں، دعا کریں۔ پھر صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنے کے لیے جائیں۔ (صفا سے شروع کریں مروہ تک، پھر مروہ سے صفا تک اسی طرح سات دفعہ صفا و مروہ کے درمیان چکر کاٹنا ہے۔ اس کے بعد حلق و تقصیر کاعمل ہے، یعنی سر کے بال کٹوانا (مردوں کے لیے سارا بال کاٹنے کا حکم ہے جبکہ خواتین کے لیے تھوڑا کاٹیں تو کافی ہے۔) جب حلق و تقصیر ہو جائے تو سارے محرِم کے لیے جو محرمات ہیں وہ حلال ہو جاتے ہیں، صرف ایک عمل اور کرنا ہے وہ ہے طواف النساء۔ حلق/تقصیرکے بعد واپس حرم میں آئیں اور طواف النساء کی نیت کر کے بیت الحرام کا سات چکر کاٹیں گے۔ پھر مقامِ ابراھیم (ع) کے پیچھے جا کر دو رکعت نمازِ طواف بجا لائیں۔ (طواف النساء کے لیے حلق/تقصیرکے فوراً بعد جانا ضروری نہیں، بلکہ اگلے روز بھی جا کر طواف کر سکتے ہیں۔)