ہماری بیٹی کے لیے ایک رشتہ آیا ہے اور وہ بینک میں ملازم ہے۔ ہم نے سنا ہوا ہے کہ بینک میں ملازمت کرنا صحیح نہیں ہوتی یعنی جائز نہیں ہے۔ تو کیا ایسے کسی شخص کے ساتھ اپنی بیٹی کی شادی کرنا صحیح ہوگا؟ یا جائز نہیں ہے؟

ینک کی ملازمت سِرے سے ناجائز نہیں ہے۔ بلکہ اگر وہاں سودی اور رباء جیسے معاملات ہوتے ہوں تو ان سودی معاملات کے مد میں اسے جو تنخواہ ملتی ہے وہ جائز نہیں ہے۔ لیکن بینک میں دیگر ایسے بہت سارے کام بھی ہیں جو جائز ہے۔ ان کاموں کی مد میں تنخواہ لینا اور اس کی کمائی جائز اور حلال ہے۔ اگر اس وجہ کے علاوہ کوئی اور رکاوٹ نہیں ہے لڑکا بھی آپ کی بیٹی کے لیے مناسب ہے تو ان کی خواستگاری قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔