یہ جو قرآن مجید میں کہا گیا ہے کہ جہنم کا ایندھن انسان اور پتھر ہوں گے۔ تو یہاں انسان کی تو سمجھ آ جاتا ہے کیوں کہ وہ گناہ کرتے ہیں تو جہنم کا ایندھن ہوں گے۔ لیکن پتھر کیسے ایندھن ہوگا۔ اس کی کیا وجہ ہے؟

یہ عبرت کے لیے کہا گیا ہے کہ پتھر بھی جہنم کا ایندھن ہونگے۔ بت جو پتھر سے بنایا جاتا تھا جس کی لوگ پوجا کرتے تھے لیکن جب بت کو پوجنے والے جہنم میں ہوں گے تو پتھر (یعنی جن پتھروں کو وہ بت بنا کر پوجتے تھے، وہ) بھی ان کے ساتھ جہنم میں ہونگے۔ اور اس کی حرارت سے اس انسان کو اذیت اور تکلیف پہنچے گی۔ یہ عبرت کے لیے کہ ہاں! میں اس کی پوجا کرتا تھا اب یہ خود بھی مجھے اذیت پہنچانے میں جہنم کی آگ کی طرح ہے۔