اگر کوئی بندہ ماہ رمضان کا روزہ بوجہ مجبوری نہ رکھ سکے، پھر اپنے کچھ روزوں کی قضا بغیر مجبوری کے تاخیر کرے اور ماہ رجب شعبان میں دوسری مجبوری میں مبتلا ہو جائے اور ماہ رمضان تک متصل ہو جائے۔ اس کا کیا حکم ہے؟

اگر درمیان میں روزہ رکھنے کا امکان ہو، نہ رکھے پھر مجبوری آ جائے تو اگلے ماہ رمضان کے بعد اس کا قضا بھی واجب ہے اور اس کا کفارہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔ یعنی ایک روزہ کے بدلے میں ایک مد طعام مستحق کو دے دیں۔