آج رات 10 بجے جو ٹیلی ویژن پر اعلان کیا ہلال کمیٹی کی جانب سے، کہ چاند نظر آیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ صبح روزہ ہے۔ تو یہ کیا جو صبح ہم روزہ رکھیں گے وہ ریاست کے ساتھ فیصلہ کیا گیا روزہ ہوگا یا یومِ شک والا روزہ ہوگا؟

عبادات میں شریعت کے بتایے ہوئے طریقے پر عمل کرنا ہوتا ہے جیسے نماز پڑھنے کا طریقہ، روزہ رکھنے کا طریقہ، حج کے اعمال وغیرہ میں شریعت کے حکم پر عمل کیا جائے گا۔ ریاست کے ساتھ اس کا کوئی واسطہ ہی نہیں ہے۔ آپ کو یقین ہو گیا کہ کل ماہِ مبارک رمضان کا پہلا ہے تو آپ کو روزہ رکھنا ہوگا اور روزہ رکھنا واجب ہے۔ اگر آپ کو یقین ہو کہ یہ رمضان المبارک کا روزہ نہیں ہے تو آپ پر روزہ واجب نہیں۔ اور اگر شک ہو اور علم نہ ہو کہ یہ رمضان المبارک کا پہلا روزہ ہوگا یا شعبان المعظم کا آخری، تو آپ مستحب کی نیت کے ساتھ روزہ رکھیں۔ بعد میں آپ کو ذرائع سے علم ہو کہ یہ رمضان المبارک کا پہلا تھا تو وہی روزہ جو آپ نے مستحب کی نیت سے رکھا ہے وہی ماہِ رمضان کا روزہ شمار ہوگا اور اگر رمضان المبارک کا روزہ نہ ہونا ثابت ہو جائے تو وہی مستحب روزہ ہی ہوگا۔ یہ بات یاد رکھیے گا کہ عبادات کے معاملے میں ریاست کا کوئی کردار نہیں ہوتا ہے۔