اگر کوئی ایک ماہ کسی دوسرے ملک میں جائے تو اسکو دس دس دن کا کرکے قصد کرنا ہوگا یا اکٹھا ایک مہینہ کا کرلیں؟

اگر کوئی کسی دوسری جگہ جاتے ہیں تو دس دن کا ہی قصد کرنا ضروری نہیں بلکہ یہ دس دن اتمامِ نماز و روزہ کے لیے حد اقل ہے۔ اگر آپ دس دن یا زیادہ دنوں کے لیے اپنے وطن سے دور کسی جگہ رہنا ہو تو وہاں آپ کو نماز و روزہ مکمل کرنے کا حکم آتا ہے ورنہ (دس دن سے کم مدت کے لیے کسی جگہ ٹھہرنا ہو تو) قصر کریں گے۔ تو لہٰذا اگر آپ کسی جگہ مثلاً اٹھارہ دن رکنا ہو تو اٹھارہ دنوں کا ہی ارادہ کریں گے نہ اینکہ دس اور اٹھارہ کا الگ الگ ارادہ کرے۔ لہٰذا آپ اگر ایک ماہ کے لیے کسی جگہ ٹھہرنا چاہتے ہیں تو ایک ماہ کا ہی ارادہ کریں گے اس طرح