یہ جو بینک میں رقم فکس کی جاتی ہیں اور ہر مہینے میں وہ آپ کو کچھ نہ کچھ رقم دیتے ہیں۔ کیا وہ سود ہے یا اس کا کیا حکم ہے؟ آیۃ الله خامنہ ای اور آیۃ الله سیستانی دونوں کا فتویٰ بتا دیجیے گا۔ شکریه

سرکاری بینک سے ہے اگر آپ لیتے ہیں تو آیۃ اللہ سیستانی کے فتویٰ کے مطابق درست ہے، لینا جائز ہے۔ لیکن آیۃ اللہ خامنہ ای کے فتویٰ کے مطابق یہ سود کا حکم رکھتا ہے اور جائز نہیں ہے۔