ایک کمپنی ہے، ان کے سامان کی فروخت کے لیے میں آنلائن کام کرتا ہوں۔ کام اس طرح ہوتا ہے کہ کمپنی والے مجھے اپنے پروڈکٹس کی تصویر بھیجتے ہیں اور ان کی قیمتیں بھی۔ اور میں ان تصویروں کو آنلائن تشہیر کر کے اس پروڈکٹ کے لیے خریدار ڈھونڈتا ہوں۔ جب کوئی خریدار رابطہ کرتاہے تو اس کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعد ان سے ان کا ایڈریس وغیرہ کی تفصیلات لے کر کمپنی کو دیتا ہوں۔ اور کمپنی اس شخص کے نام اس کے دیے ہوئے ایڈریس پر وہ مطلوبہ سامان بھیج دیتا ہے۔ اور اسی مال کی قیمت سے کچھ فیصد میرا منافع ہوتا ہے۔ اب بات اس طرح ہوا ہے کہ ایک خریدار سے میری بات ہوئی تھی کسی جوتے کے بارے میں۔ جو تصویر ان کو دکھائی گئی تھی اور انہوں نے اسے پسند بھی کیا تھا لیکن جب اس کا مطلوبہ مال اس تک ڈاک کے ذریعے پہنچا دیا گیا تو اب وہ رابطہ کر کے اعتراض کر رہا ہے، اور کہتا ہے کہ اس کی کوالٹی اچھی نہیں ہے، جیسا میں نے سوچا تھا ایسا نہیں ہے وغیرہ وغیرہ کہہ کر مال واپس کرنے کی بات کر رہا ہے۔ شاید کمپنی کی پالیسی میں خریدا ہوا مال واپسی نہیں ہوتی ہے۔ تو اب میں کیا کروں، کہ اس سے سامان واپس لے کر پیسے بھیج دوں تو میرا نقصان ہوگا۔۔۔ یا اپنا منافع رکھ کر صرف کمپنی کا حصہ بھیج دوں؟ کیا شریعت میں ایسا کوئی طریقہ ہے؟

اس طرح کام کر کے کمانے میں کوئی حرج نہیں ہے اور ایسی کمائی بھی حلال اور جائز ہے۔ چونکہ مال آپ کا نہیں ہے، آپ کمپنی اور خریدار دونوں کے درمیان واسطہ ہے۔ تو آپ کمپنی سے رابطہ کریں اگر آپ کا منافع نکال کر کمپنی اسے قیمت واپس کر کے سامان واپس لینے پر راضی ہو تو ایسا کریں۔ ایسا کرنے سے نہ آپ کو نقصان ہوگا نہ ہی خریدار کو۔ لیکن اگر کمپنی مال واپس لینے اور قیمت واپس کرنے پر راضی نہیں ہے تو آپ خریدار سے اپنی مجبوری بیان کریں کہ میں صرف آپ (خریدار) تک مال پہنچانے کا ایک ذریعہ ہوں اصل مال کمپنی کا ہے۔ ان کی پالیسی میں مثلا خریدا ہوا مال واپسی نہیں ہوتی،،، ایسی بات ان کو سمجھانے کی کوشش کریں۔ اور خریدار کو بھی چاہیے کہ وہ آنلائن سامان پسند کرنے کے بعد کمپنی کے قواعد و ضوابط بھی پڑھ لیں اور دیکھ لیں کہ اگر خدا نہ خواستہ مطلوبہ سامان کے علاوہ کچھ اور چیز موصول ہوئی تو کیا میرا پیسہ ضائع ہو گا وغیرہ جیسی باتوں کو غور سے دیکھیں کہ ان کی پالیسی میں اس طرح کی یقین دہانی کرائی ہوئی ہے یا نہیں۔ اگر یقین دہانی کرائی ہوئی ہے تو مطلوبہ مال نہ ملنے پر وہ بدل یا واپسی کا مطالبہ کرے۔