سوال میرا سوال یہ ہےکہ نصیب ،مال اور رزق میں یہ کیا مسئلہ ہےکہ اللہ نے ہر شخص کے لیے مال مختص کیا ہوا ہےکہ اس کو اتنا مال ملے گا پھر بھی انسان کوشش کرتاہےکہ اس کامال زیادہ ہو اور بسا اوقات ایسا بھی ہوتاہےکہ انسان کوشش کرتاہےکہ مال زیادہ ہو لیکن دنیا میں اس کا خاص فائدہ نہیں ہوتا ہے تو یہ کیا ہے اس کی وضاحت کرے ؟

جواب مںحنت کرنا خود ایک عبادت ہے تو اس کو وہ مال اور رزق نہ ملے تو بھی اس کو عبادت کا ثواب ملے گا اور دوسری بات یہ ہے کہ اللہ کی لوح محو اثبات پر یہ لکھا ہےکہ یہ اگر محنت کرے تو اس کو اتنا ملے گا اور اگر یہ محنت نہ کرے تو اس کو اتنا ملے گا تو جو مال آپ کو محنت پر ملے گا وہ اگر آپ محنت نہ کرے تو نہیں ملے گا اور یہ حکم نہیں ہے کہ آپ ایک روٹی اور قوت لایموت پر گزارہ کرے بلکہ آپ محنت کے اور اپنے اہل اور عیال کو بھی بہتریں طریقے سے کھلائے اور پہنائے ۔اور صدقات اور خیرات دےاور کافی سارے اعمال ایسے ہےکہ جو مال کے زریعے ہی وجود میں آتاہے ۔