سوال میرا سوال یہ ہے کہ جیسے کہا جاتاہے کہ اولاد اچھے کام کرے تو اس کے مرحوم والدین کو ان کے اچھے اعمال کےثواب کابھی حصہ ملتاہے تو کیا اگر وہ برے کام کرے تو ان کے گناہ میں بھی والدیں شریک ہوگا ؟

جواب روایت میں یہ باات موجود ہے کہ جو شخص کسی اچھے کام کی بنیاد رکھے اس کے لیے اس کام پر بھی ثواب ملتاہے اور جوبھی اس اچھے کام کو کرتاہے اسے بھی اس کو ثواب ملتاہے اور اسی طرح برے کام کی بنیاد رکھنے والے کی بھی ہے جب اپ اپنے اولاد کی اچھی تربیت کرتے ہیں تو اپ کو تربیت کرنے کا بھی ثواب ملتاہے اور اس کے بعد وہ اولاد جو اچھے کام کرتاہے اس کااجر بھی اپ کوملتے رہتے ہیں لیکن اگر کوئی شخص اولاد کی غلط تربیت کرتاہے تو اس کو اس کے غلطاکام کابھی حصہ ملتاہے لیکن کبھی ایسا نہیں ہوتاہے کہ اس نے غلط تربیت نہیں کہ ہے وہ خود غلط راہ پر چلا گیا ہے تو اس کے غلط کام میں والدیں کا کرداار شامل نہ ہو تو اس کے غلط کام کا اثر ان پر نہیں پڑھتاہے جیسے کہ بچی کو پردہ نہ کرنے کی عادت ڈالی اور وہ لڑکی بعد میں پردہ نہ کرے تو والدیں اس کے گناہ مٰیں شریک ہوگا ۔