سوال ایک شخص عادی مجرم ہے ظاہر ہے کلو کے حساب سے منشیات اپنے پاس تو رکھ کر نہیں بیچتا لیکن تھوڑی تھوڑی کر کے بہت مقدار میں بیچ لیتا ہے پولیس جب گرفتار کرتی ہے اس وقت اس کے پاس منشیات نہیں ہوتی لیکن شہرت اس کی منشیات فروشی والی ہی ہوتی ہے اس بارے پوچھا ہے اور دوسری بات ایک شخص ڈکیت ہے ظاہری طور پر جب پکڑا جاتا ہے اس وقت نہ تو ڈکیتی کرتا پکڑا جاتا ہے نہ ہی کسی مطلوب ڈکیتی میں پکڑا جاتا ہے صرف شہرت اس کی چور ڈاکو والی ہوتی ہے علاقے میں جرائم کنٹرول کیلئے ایسے اشخاص کی گرفتاری کی جاتی ہے اور جائز ناجائز مقدمات میں چالان جیل بھجوایا جاتا ہے اس بارے عرض کی ہے اس حوالے سے کیا حکم ہے ؟

جواب ڈاکو مجرم ہے ڈکیٹی کے دوران پکڑنا کوئی ضروری نہیں ہے اور اس طر ح ایک بندہ منشیات بیچتاہے یہ اپ کوپتہ چل جائے اور ایک بندہ ڈاکو ہے یہ اپ کو مستند طریقے سے پتہ چل جائے تو لیکن صرف شبہات کے بناپر نہیں تو اس کو اپ صحیح تنبیہ کرے اور قراں و حدیث میں بھئی ہے کہ اس کو سخت سزا دے کیونکہ یہ معاشرہ کے امن کو خراب کر راہا ہے معاشرہ کو خراب کرتاہے