سوال میرا سوا یہ ہے کی نماز میں نہ کسی کی سلا م کا جواب دینا ہے اور نہ کوئی کام کرنا ہے تو مولا علیؑ نے نماز میں انگوٹھی کی خیرات کسے دی ؟

جواب نماز میں کسی کو سلا م کرنا نہیں ہے لیکن کوئی سلام کرے تو اس کا جواب دینا واجب ہے البتہ جواب میں و علیک سلام نہیں کہنا ہے بلکہ جو اس نے کھا ہے وہی جواب بھی کہنا ہے جیسے اس نے سلام علیک کہے تو جواب میں بھی سلام علیک کہنا ہے اور نماز میں کوئی اور کام نہ کرو کہنے کی وجہ یہ ہےکہ اس کام کی وجہ سےنمازی کی توجہ اللہ سے ہٹ جاتا ہے اس وجہ سے نہ کرنےکو کہا ہے مولا علی ؑ تو نماز کے علاوہ عام حالت میں بھی اللہ کی طرف سو فیصد متوجہ رہتا ہے اور نماز میں یہ نہیں کہ امام خدا سے توجہ ہٹا کر ا س بندے کی طرف کی ہو اور انگوٹھی دی ہو بلکہ اس وقت بھی امام کو توجہ مکمل اللہ کی طرف تھا جس کی وجہ سے آیت میں یہ نہیں کہا کہ نما زمیں دوسروں کی طرف توجہ کیوں کی بلکہ کہا کی تمہارا ولی اللہ ہے اور رسول ؐ ہے اور وہ ذات ہے جس نے رکوع کی حالت میں زکات ادا کی ۔