سوال میرا سوال ہے کہ ایک شیعہ لڑکی نے کسی سنی لڑکے سے اپنی خوشی سے نکاح کی ہے لیکن ابھی وہ لڑکی اس شادی پر راضی نہیں ہے اور طلاق خلق کے لئے کوٹ کی طر ف رجوع کیا ہے اب یہ لڑکی عدت گزار کے کسی اور کے ساتھ شادی کرسکتی ہے یا نہں اور اس کے کئے عدت گزار نا ضروری ہے یا نہیں اور کسی دوسرےسے شادی کرنے کےلئے کوٹ کی رزلٹ کا انتظار کرنا ضروری ہے یا لڑکی جب چاہے کسی دوسرےسے شادی کرسکتئ ہے ؟

جواب لڑکا چونکہ سنی ہے اور طلاق شوہر کا کام ہے پس اگر اہل سنت کے ہاں کوٹ کی طلاق صحیح ہے تو طلاق صحیح ہونے کے بعد کسی دوسرے سےشادی کرسکتی ہے لیکن اگر اہل سنت کے ہاں کوٹ کی طلاق صحیح نہیں ہے تو جو ان ہاں صحیح طریقہ ہے اس کے مطابق شوہر سے طلاق کا صیغہ جاری کرنا ضروری ہے ۔ اور اگر نکاح کے بعد ہمبستری ہوئی ہے تو اس وقت عدت کی ضرورت ہے لیکن ہمبستری نہیں ہوئی ہے تو عدت کی ضرورت نہیں ہے ۔