سوال ایک میت کسی حادثہ میں وفات پائی ہے لیکن اس کے زمہ پر کیا کوئی خمس یا دیگر واجبات تھا یا نہیں یہ پتہ نہیں ہے تو اس کے لیے کیا کیا جائے اور کس طرح اس کے ذمہ پر جو چیز ہے اس کا تعین کیا جائے ؟ اور میرا سوال ہے کہ اگر میں اپنی قضا نمازوں کو پڑنا چاہا تو کیا ان میں ترتیب شرط ہے یا جس طر ح ممکن ہو پڑنا جائز ہے ؟ میرا تیسر اسوال یہ ہے کہ میرے والدین ذندہ ہے لیکن وہ اپنے قضا نمازوں کو پڑنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن کمزوری کی وجہ سے مکمل نہیں کرپاتا ہے تو کیامیں ان کے نمازوں کو پڑھواسکتاہو ؟

جوا ب اگر کسی کے زمہ پر کچھ واجبات کے ہونے ک اجب تک یقیں نہ ہو کچھ واجب نہیں ہے لیکن احتیاط انجام دینا چاہے تو اپ اندازے سے کہ ایک نماز پڑنے والے کی عام طورپر اتنی نماز قضاہوتی ہے پڑھ لے تو کافی ہے ۔ جواب 2 قضا نماز اپ جب بہی چاہئے پڑھ سکتا ہے لیکن ترتیب ظہر و عصر اور مغرب عشا میں ہے یعنی عصر کو ظہرسے پہلے اور عشا کو مغرب سے پہلے پڑھے یہ صحیح نہیں ہے ۔ جواب 3 جب تک انسان ذندہ ہے اس کے واجب نماز کوئی دوسرا نہیں پڑھ سکتا ہے جس طرح سے بہی ہو اسی کو ہی پڑنا چاہئے ۔