میں نے یہ پوچھنا تھا کہ جب ہم اپنی وائف (بیوی) کے ساتھ باتیں کرتے ہیں تو بعض اوقات ایسی باتیں بھی ہوتی ہیں کہ اس دوران کوئی پانی خارج ہوتا ہے اور کپڑے گیلے ہوجاتے ہیں۔ تو کیا اس پانی سے تَر شدہ لباس کے ساتھ نماز پڑھی جا سکتی ہے یا کپڑا تبدیل کرنی پڑتا ہے نماز کے لیے؟ مہربانی کر کے اس بارے میں بتائیں۔

ہر نکلنے والے پانی سے انسان پر نہ غسل واجب ہوتا ہے اور نہ کپڑے بدلنا پڑتا ہے۔ جس پانی کے نکلنے سے غسل واجب ہو جاتا ہے اور وہ نجس بھی ہے اس کے تین شرائط اور علامتیں ہیں: ١۔ شہوت کے ساتھ خارج ہو۔ ٢۔ اچھلتے ہوئے نکلنا۔ ٣۔ نکلنے کے بعد انسان کے جسم کا سست ہو جانا۔ اگر مذکورہ علامتیں موجود ہوں تو انسان پر غسل بھی واجب ہو جاتا ہے اور جس لباس کے ساتھ مذکورہ علامتوں والا پانی لگا ہو اسے بھی پاک کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ نکلنے والا پانی نجس بھی نہیں ہے اور اس کے نکلنے سے انسان پر غسل واجب بھی نہیں ہوتا۔