میں آیۃ اللہ سیستانی صاحب کا مقلد ہوں، اگر میں جمعہ کے دن جمعہ کی دو رکعت نماز فرض کی نیت سے ادا کروں تو کیا اس کے بعد ظہر کی نماز بھی ادا کرنا ضروری ہوتا ہے یا ظہر کی نماز پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے؟َ یعنی اگر ہم نماز جمعہ ادا کرنے کے بعد ظہر کی نماز ادا نہ کریں تو قیامت کے روز اس کے بارے میں نہیں پوچھا جائےگا۔۔۔

روزِ قیامت جو اللہ تعالیٰ-ج کا فیصلہ ہوگا وہی جانتا ہے۔ لیکن ہمارے لیے اس دور میں مجتہدین کے فتاویٰ حجت ہیں اور ان فتاوی کے مطابق ہمارے لیے شرعی حکم یہ ہے کہ اگر نمازِ جمعہ تمام شرائط کے ساتھ منعقد ہو رہی ہو تو پھر اس صورت میں جمعہ کی نماز کافی ہے اور ظہر کی نماز پڑھنے کی ضرورت نہیں، کیونکہ ظہر اور جمعہ مجتہدین کے فتاویٰ کے مطابق واجبِ تخییری ہے یعنی مکلف کے لیے اختیار ہے کہ ان میں سے ایک کو انجام دے۔ اور اگر نمازِ جمعہ اپنے شرائط پوری نہ رکھتی ہو تو نمازِ جمعہ ادا کرنے کے بعد ظہر کی نماز بھی ادا کرے۔