آج کل کا جسطرح کا موسم ہے یعنی سردیوں کا موسم چل رہا ہے تو اگر رات کسی شخص پر رات کو غسل جنابت واجب ہو جائے تو چونکہ فجر کی نماز کے لیے ٹھنڈے پانی سے غسل کر کے نماز پڑھنا مشکل ہے اس کےلیے۔ اگر ٹھنڈے پانی سے غسل کرے گا تو بیمار ہونے کا اندیشہ ہو تو کیا فجر کی نماز کے لیے غسل کی جگہ تیمم کر کے نماز پڑھی جا سکتی ہے؟

جی، اگر ٹھنڈا پانی استعمال کر کے وضو/غسل کرنے سے بیمار ہونے کا زیادہ امکان ہے، زیادہ گمان ہو تو تیمم کا حکم آتا ہے۔ یعنی تیمم کر کے نماز پڑھنا چاہیے۔ لیکن اگر صرف احتمال ہو یعنی کم گمان ہو (مثلاً 10 فیصد یا 20 فیصد اسے گمان ہو کہ پانی استعمال کرے گا تو بیمار ہو جائے گا) تو غسل کے بدلے تیمم کافی نہیں بلکہ غسل ہی کرنا ضروری ہے۔