غلط ویڈیوز کو دیکھنا گناہ کبیرہ ہے یا صغیرہ؟ اور کیا غلط ویڈیوز دیکھنے کی معافی ہے؟ اگر کوئی جوان جوانی میں غلط ویڈیوز دیکھتا ہے اور پھر توبہ کرتا ہے اور پھر غلط ویڈیوز دیکھتا ہے پھر توبہ کرتا ہے تو کیا اللہ معاف کر دیتا ہے؟

سب سے پہلے اس ویڈیو کے بارے میں دیکھنا ہوگا کہ وہ کس قسم کا غلط ویڈیو ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ اسلام میں اس طرح کی ویڈیوز دیکھنا غلط ہے تو ایسے ویڈیوز کو نہیں دیکھنا چاہیئے۔ غلط ویڈیوز گناہانِ کبیرہ کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ بہت حال اس ویڈیو کی نوعیت کو دیکھ کر ہی معلوم ہوگا کہ وہ گناہ کے کس درجے کا گناہ ہے۔ رہی بات اس کی معافی کی، تو اگر وہ بندہ دل سے پشیمان ہو تو اِن شَآءاللہ تعالیٰ اس کے تمام گناہ کو بشمول غلط ویڈیو دیکھنے کے ، معاف فرماتا ہے۔ اور توبہ کے حوالے سے یہ ہے کہ توبہ کرتے وقت اس کا ارادہ ، اس گناہ کو مکمل ترک کرنے کا ہو، پھر بعد میں شیطان اس پر غالب آئے اور وہ دوبارہ اس گناہ میں مبتلا ہو جائے تو پھر جتنی بار بھی وہ توبہ کرے اور اس سے گناہ سرزد ہو جائے تو اسے معافی مل جائے گی۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنی معافی اور مغفرت کی حد مقرر نہیں کر رکھی کہ اتنی تعداد میں اتنی تعداد میں توبہ کی جائے تو معافی ملے گی اس سے زیادہ ہو جائے تو اسے معافی نہیں مل سکے گی، ایسا نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ (ج) غفور ہے ، رحمٰن اور رحیم ہے، وہ اپنے بندے کی غلطیوں پر کئے جانے والی توبہ کو قبول کرے گا۔ لیکن اگر توبہ کرتے وقت اس کا ارادہ یہ ہو کہ آج تک جتنے گناہ مجھ سے سرزد ہوا ہے ان کا میں توبہ کروں گا۔ اور آج کے بعد میں اور گناہ شروع کروں گا (نعوذ باللہ)، تو وہ توبہ، توبہ ہی شمار نہیں ہوگی۔ لہٰذا الله تعالی کی رحمانیت کسی خاص تعداد کی توبہ کے ساتھ محدود اور مخصوص نہیں ہے جب بھی توبہ کریں اِن شَآءاللہ! معافی ملے گی۔