اگر کسی آدمی پر غسل واجب ہو جائے لیکن وہ غسل نہ کرے، تو اس کے بارے میں کیا کہیں گے؟ شریعت کیا کہتی ہے؟

غسل ایک عمل ہے جو بذات خود واجب نہیں ہے۔ یہ نماز پڑھنے یا ہر وہ کام کرنے کےلئے ضروری ہے، جن کے لئے طہارت شرط ہے۔ مثلاً: [نماز پڑھنی ہے تو نماز کے لئے طہارت شرط ہے۔ بغیرِ طہارت کے نماز صحیح نہیں ہوتی۔ اسی طرح قرآن مجید کے الفاظ کو چھونے کےلئے، مسجد میں جانے، بیٹھنے وغیرہ کےلئے غسل کیا ہوا ہونا ضروری ہے۔ اگر کسی پر غسل واجب ہو تو وہ قرانی الفاظ کو نہیں چھو سکتا، واجب سجدہ والی آیات کی تلاوت نہیں کر سکتا، مسجد میں داخل نہیں ہو سکتا وغیرہ۔] اگر کسی کام کی انجام دہی کا وقت نہیں آیا ہے یا اس کے لئے وقت بہت وقت باقی ہے اور وہ غسل نہ کرے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ اگر نماز پڑھنے کا وقت بہت کم ہو تو ضروری ہے کہ جلدی سے غسل کرے اور نماز وقت پر ادا کرے۔ ورنہ گنہگار ہے۔