ہمارا ایک آدمی ہے اس کا ایک بیٹا ہے، جو کہ شادی شدہ ہے اور اس کی تین بیٹیاں (اس آدمی کی پوتیاں) بھی ہیں۔ وہ (آدمی کا بیٹا) اپنی بیوی سمیت بیٹیوں کو صحیح طرح اخراجات نہیں دیتا ہے۔ اس کی اچھی بھلی ملازمت تھی، وہ بھی چھوڑ دی۔ اس طرح گھر والوں کا نقصان کر رہا ہے۔ اب اس کا والد چاہتا ہے کہ وہ اپنی حیات میں اپنے جائیداد اپنے بیٹے کو نہ دیں بلکہ اس کے پوتے یا پوتیاں جو ہیں ان کے نام کر دیں تاکہ اس کی بہو اور پوتیوں کےلئے اخراجات کا کوئی ذریعہ بن سکے۔ کیا اس کا والد ایسا کر سکتا ہے؟ شریعت کیا کہتی ہے اس سلسلے میں؟
مرنے کے بعد وراثت میں بیٹے کے ہوتے ہوئے پوتے/پوتیاں وراثت کے حقدار نہیں بنیں گے۔ ہاں، اگر اپنی زندگی میں وہ اس طرح احتیاطی تدابیر اپنانا چاہتا ہے تو وہ پوتے/پوتیوں کے نام پر اپنا جائیداد منتقل کر سکتا ہے۔