یہ فرمائیے گا؛ جیسے کہ ائمۂ اطہار علیہم السلام کے اسماء گرامی اگر کاغذ میں لکھے ہوں تو پھر اس کی بے حرمتی کرنا حرام ہے۔ اگر ہم ان اسماء کی شکلیں بگاڑ دیں، جیسے قلم سے لکھا ہوا تھا، مثلاً امام الحسن العسکری۔ اس اسمِ مبارک کی شکل کو قلم سے ہی تھوڑا بگاڑ دے تو وہ نام اب باقی نہیں رہا۔ پھر اس کاغذ کو کوڑے دان میں یا کہیں پھینک دے تو شاید بے حرمتی کےزمرے میں نہ آئے۔ اس حوالے سے کیا رہنمائی کیجئے گا۔
اگر نام کے حروف میں آپس میں ملانے یا اس طرح خلط ملط کرنے سے نام باقی نہ رہے تو اہانت اور بے حرمتی کی بات ختم ہو جاتی ہے۔