یہ جو قرآنی آیت کا حصہ ہے اسے اس طرح: ”الله لَا إِلٰهَ إِلّا ھُوَ الحَيُّ القَيُّوم“ پڑھا جائے گا؟ یا ”الله لَا إِلٰهَ إِلّا ھُو“ پھر ”أَلحَيُّ القَيُّوم“؟ وضاحت کیجئے گا۔

تجوید میں قانون ہے وصل اور وقف کا۔ وصل یعنی ٹھہرے بنا اگلے حصے کے ساتھ ملا کر تلاوت کرنا وقف؛ یعنی کسی لفظ کے بعد سانس کٹنے کی وجہ سے رک جانا یا رموز اوقاف کی وجہ سے کہیں ٹھہرجانا۔ تو اس سوال کے ضمن میں اگر ”الله لَا إِلٰهَ إِلّا ھُوَ“ پڑھ کر رک جائیں، سانس لیں پھر دوسرا حصہ ”أَلحَيُّ القَيُّوم“ پڑھیں گے تو “۔۔۔ ‫ھُوْ“ کی آواز میں پڑھیں گے اور رک جائیں گے۔ اور اگر ”الله لَا إِلٰهَ إِلّا ھُوَ“ پڑھ کر رکے بنا ”الحيُّ القيُّوم“ ساتھ پڑھے ایک ہی سانس میں تو پہلے حصے کے آخری لفظ ”‫ھُوَ“ کے واؤ کو زبر کے ساتھ اگلے حصے کے الحي کے ساتھ ملا کر پڑھیں گے۔