کسی کے بہت سارے دوست ہوں، ان میں کسی ایک کو زیادہ اہمیت دے، زیادہ محبت دے، زیادہ میل جو رکھے تو کیا یہ عدل کے منافی نہیں ہے؟

ویسے دوستوں کے ایک دوست ہونے کے عنوان سے برابر ہیں، لیکن آپ کو جن سے حقوق ملیں ان کو ہی حقوق ترجیحی بنیادوں پر دیں گے۔ مثلاً آپ کے کئی دوست ہیں ان میں سے بعض یا ایک آپ ہمہ وقت آپ کی احوال پرسی کرتی ہیں، مشکل میں آپ کی مدد کرتے ہیں، کاموں میں ہاتھ بھٹاتے ہیں۔ اور بعض دیگر دوست ہیں جو صرف اپنی ضرورت کے وقت ہی آپ کو یاد کرتے ہیں، آپ سے مدد طلب کرتے ہیں، آپ کے مشکلات میں ضرورتوں میں زیادہ ساتھ نہیں دیتے۔ تو یہ انسان کی فطرت میں شامل ہے کہ وہ اسی دوست کو زیادہ اہمیت دے گا جو باہمی تعاؤن برقرار رکھتا ہو اور آپ کا خیال رکھتا ہو۔ بنسبت اس دوست کے جو اپنی ضرورت کے وقت آپ سے مدد لیتا ہے۔ جیسے قرآن مجید میں فرمانِ الٰہی ہے ﴿هَل جَزَآءُالإِحسَان إِلَّاالإِحسَان﴾ - (سورہ رحمٰن/60) (ترجمه: احسان کا بدلہ احسان کے سوا کیا ہو سکتا ہے؟) تو یہ دونوں قسم کے دوست انسان کے لئے برابر نہیں ہوتا۔