عام طور پر لوگ کسی کی بچی اٹھا لیتے ھیں یعنی وہ بچی ابھی چھوٹی ھوتی ھے اور کہتے ھیں بچی ھمیں دے دو ھم اسکی پرورش کریں گے پھر اسکی پرورش کرتے ھیں اور بچی کو کہتے ھیں ھم تیرے ماں باپ ھیں۔ کیا وہ بچی میاں بیوی کیلیۓ محرم ھو گی اور اسے وراثت ملے گی ؟

محرم بننے کےلئے دو شرائط ہیں: 1۔ دودھ پلائے (اس طرح وہ رضاعی اولاد کہلائیگی۔) 2۔ نَسبی رشتہ (حقیقی اولاد) ان دو شرائط کے علاوہ محرم بننے کا کوئی اورذریعہ نہیں ہے اور نہ وراثت ملے گی۔ (البتہ رضاعی اولاد صرف محرم بنتی ہیں وراثت ان کو بھی نہیں ملے گی۔) ہاں اگر اس کو پالنے والے ماں باپ، اپنی زندگی میں اس بچی کے نام کوئی مال ہبہ کرے یا اس کے نام کی وصیت کرے تو وہ بچی اسی مقدار کا حصہ دار ہیں جتنی مقدار کا ہبہ یا وصیت ہے۔